31-Mar-2024 مزاحیہ غزل
مزاحیہ غزل
کوئی پیغام جھوٹا بھیج دے گر عقدِ ثانی کا
بڑھاپے میں مزا آئے گا پھر کھوئی جوانی کا
بھری ہیں آج کل جیلیں سبھی ایمانداروں سے
عروج ایسا نہیں دیکھا کبھی بھی بے امانی کا
مرے اشعار پر دھنتے ہیں سر مشہور ناقد بھی
ملا ہے غیر مطبوعہ خزانہ جب سے نانی کا
کسی بیوہ سے آنکھیں چار میں کرتا نہیں یارو
پکڑ لے بھوت گر آکر کسی دن آنجہانی کا
وہ کرکے آئی تھی میک اپ مگر ہم نے نہیں چھیڑا
عدالت میں مقد مہ چل رہا ہے چھیڑ خانی کا
دیا دھوکا محبت میں فلانے نے فلانے کو
ہوا ہے عشق کالج میں فلانی سے فلانی کا
حمایت میں وہ جن کی بولتا ہے ٹی وی چینل پر
انہیں کو ہو رہا نقصان اس شعلہ بیانی کا
Mohammed urooj khan
15-Apr-2024 11:20 PM
👌🏾👌🏾👌🏾👌🏾
Reply